جادو کے لیے عربی زبان میں سحر کا لفظ استعمال ہوتا ہے ۔ سحر کا معنی ہر باریک اور چھپی ہوئی چیز ہے جادو ایک ایسا عمل ہوتا ہے جس کے اسباب پوشیدہ ہوتے ہیں اور نظر نہیں آتے ۔ مثلاً اگر کوئی شخص کسی کو تکلیف پہنچاتا ہے اور تکلیف کا آلہ بھی نظر آرہا ہے تو یہ جادو نہیں ہے لیکن اگر کوئی کسی کو تکلیف پہنچاتا ہے اور اس کا آلہ نظر نہیں آتا تو یہ جادو میں شمار ہوگا ۔ خلاصہ یہ کہ جادو کسی عمل کو نہایت خفیہ اسباب سے سرانجام دینے کا نام ہے ۔
جادو کے خفیہ اسباب عام طور پر اچھے نہیں ہوتے بلکہ یا تو ان میں شرک پایا جاتا ہے اور یا پھر ایسے اعمال اختیار کیے جاتے ہیں جو نہایت گندے ہوتے ہیں ۔ جن سے شرک تو لازم نہیں آتا لیکن کفر ضرور لازم آتا ہے ۔
جادو کی تاریخ
بابل اور مصر کی تہذیب دنیا کی قدیم ترین تہذیب میں شمار کی جاتی ہیں ۔ ان دونوں کی تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ بابل اور مصر میں جادو عام ہے ۔ اور مصر میں جادو کے کثرت سے پائے جانے کا پتا قرآن کریم سے بھی معلوم ہوتا ہے ۔ قرآن کریم میں حضرت موسی علیہ السلام کے مقابلے میں جادوگروں کی بڑی تعداد کے آنے کا ذکر موجود ہے ۔
جادو کی اقسام
1. سفلی جادو (کالا جادو):
یہ وہ جادو ہے جو انسانوں کو نقصان پہنچانے یا شر انگیزی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسلام میں یہ جادو مکمل طور پر حرام ہے، اور قرآن و حدیث میں اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔
2. سفید جادو (مثبت جادو):
بعض لوگ اسے مثبت مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں جیسے محبت یا صحت یابی کے لیے، تاہم، یہ بھی اسلامی تعلیمات کے مطابق قابل مذمت ہے کیونکہ اس میں شیطانی قوتوں یا غیبی ذرائع کو استعمال کیا جاتا ہے۔
3. تعویذات اور نقش:
تعویذات کو بعض لوگ جادو کا ایک نرم طریقہ سمجھتے ہیں، مگر اسلام میں صحیح اور غلط تعویذ کی وضاحت ہے۔ اگر کوئی تعویذ قرآنی آیات یا شرعی دعاؤں پر مشتمل ہو، تو اسے درست مانا جاتا ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی غیر شرعی عمل شامل نہ ہو۔ لیکن اگر تعویذ میں شرک، غیر اسلامی رسوم، یا شیطانی کلمات شامل ہوں تو یہ حرام ہے۔
جادو سے بچنے کے شرعی طریقے
1. قرآن و حدیث کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا:
جادو اور تعویذات سے بچنے کا سب سے موثر طریقہ اللہ تعالیٰ کے کلام یعنی قرآن کی تلاوت، ذکر اذکار، اور مسنون دعاؤں کو پڑھنا ہے۔
2. آیت الکرسی اور معوذتین (سورہ الفلق و سورہ الناس):
روزانہ صبح و شام ان سورتوں کی تلاوت کرنے سے جادو اور شیطانی اثرات سے حفاظت رہتی ہے۔
3. توحید پر پختہ ایمان:
اسلام میں توحید کی اہمیت کے پیشِ نظر انسان کو صرف اللہ سے مدد مانگنی چاہیے اور کسی بھی شرکیہ عمل سے بچنا چاہیے۔
4. تعویذات کا صحیح استعمال:
اگر کوئی تعویذ قرآنی آیات پر مشتمل ہو اور اس کا مقصد حفاظت یا دعا ہو، تو اس کی اجازت ہے، مگر اس میں غیر شرعی عمل، کلمات یا رسومات شامل نہ ہوں۔
5. گناہوں سے توبہ اور نیکیوں کی طرف رجوع:
جادو کے اثرات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان اللہ کے قریب رہے، گناہوں سے پرہیز کرے اور توبہ و استغفار کرے۔
خلاصہ کلام
اسلامی نقطہ نگاہ سے جادو ایک انتہائی خطرناک عمل ہے، اور اس کے اثرات سے بچنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی حفاظت طلب کرنا، شرعی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا، اور قرآن و سنت کا سہارا لینا ضروری ہے۔ تعویذات کے معاملے میں احتیاط اور توحید پر مضبوط یقین ہی نجات کا ذریعہ ہے۔